کراچی کی کنزیومر کورٹ نے کے الیکٹرک کے خلاف الزامات ثابت نہ کرنے پر شہری پر جرمانہ عائد کر دیا۔
جمعرات 21 جنوری کو کنزیومر کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار عبدالرشید نے موقف اپنایا کہ کے الیکٹرک نے میری کمپنی کو 2016 میں 5لاکھ 90 ہزار 623 روپے کا بل بھیجا جبکہ 2020 میں 6لاکھ 79ہزار 656 روپے کا بل بھیجا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق مجھے ذہنی اذیت دی گئی ہے اس لیے بل ختم کیا جائے اور کے الیکٹرک سے ایک لاکھ روپے بطور ہرجانہ دلوایا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پیش کردہ بلوں سے درخواست گزار کے الزامات ثابت نہیں ہوتے، جس کے بعد درخواست گزار کو 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
کنزیومر کورٹ نے جرمانے کی رقم بجلی کے بل میں شامل کرنے کا حکم دیا۔