وزیراعظم کے معان خصوصی برائے صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان چینی کمپنیوں سائنوفارم اور کنسائنو سے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے حصول کیلئے بات چیت جاری ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرونا ویکسین عوام تک پہنچانا چھوٹا قدم نہیں، حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، کارآمد ویکسین کی دستیابی سے متعلق خصوصی تکنیکی کمیٹی بنائی، ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے 8 سے 9 ویکسین کی نشاندہی کی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے 2 ویکسینز کی منظوری دے دی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی فراہمی کیلئے 2 کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، چین کی کمپنیوں سائنوفارم اور کنسائنو سے بات چیت جاری ہے، پاکستان 10 لاکھ خوراکیں حاصل کرے گا جبکہ مجموعی طور پر 2 کروڑ خوراکیں لی جائیں گی۔
معاون خصوصی صحت کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین مفت لگائی جائے گی، پہلے مرحلے میں طبی عملے اور 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین لگے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے مزید بتایا کہ مارچ کے اختتام تک پاکستان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں دستیاب ہوں گی، اگر 18 سال سے زائد عمر کے 70 فیصد افراد کو ویکسین لگادی گئی تو بڑی پیمانے پر مدافعت حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ ورکرز کا ڈیٹا جمع کرنیوالا ریسورس مینجمنٹ سسٹم بھی فعال ہے، جس میں اب تک طبی عملے کے 40 ہزار افراد کی رجسٹریشن ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ سائنو فارم مختلف ممالک میں کئے گئے کلینکل ٹرائل کے دوران کرونا وائرس کیخلاف 80 فیصد تک مؤثر ہے۔ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ویکسینیشن کا آغاز کردیا ہے جبکہ چین نے اپنے طبی عملے کو گزشتہ سال ہی ویکسین لگادی تھی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ کنسائنو ویکسین پاکستان میں ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں ہے، ٹرائل پانچ مراکز میں کیا گیا جن میں سے تین میں مکمل ہوچکا ہے اور وہ اب نتائج کا جائزہ لینا شروع کررہے ہیں، جو فروری کے آغاز میں دستیاب ہوں گے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کرونا وائرس سے بچاؤ کی 2 ویکسینز سائنو فارم اور آکسفورڈ۔استرازینیکا کے ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی منظوری دے چکا ہے۔