مسلم لیگی رہنما پرویزرشید نے سینیٹ انتخابات کےلیےکاغذات نامزدگی مسترد کرنےکيخلاف اپیل دوبارہ دائرکردی ہے۔
پرویزرشیدکی جانب سے تصدیق شدہ دستاویزات لف نہ کرنے کا اعتراض دور کردیا گیا ہے۔
درخواست میں پرویزرشیدنے موقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن اورریٹرنگ آفیسرکوفریق بنایا۔ریٹرنگ آفیسر نے غیر قانونی طور پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔اعتراض دورکرنے لیےتگ ودو کی پراعتراض دور نہیں کیے گئے۔
پرویز رشید نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کےاعتراض پررقم جمع کرانے کے لیے تیارہوں کیوں کہ قانون کے برعکس کاغذات نامزدگی مستردکئےگئے۔
لیگی رہنما نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور الیکشن کمیشن کے دفتر میں جمعرات 18 فروری کو پرویز رشید الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی نادہندگی کے ثبوت پیش نہیں کرسکے تھے۔ای سی پی کے مطابق پرویزرشید پنجاب ہاؤس کے95 لاکھ روپےکے نادہندہ تھے۔
اس سےقبل حکمراں جماعت تحریک انصاف کی جانب سےپرویزرشید کے کاغذات پراعتراض داخل کرایا گیا تھا۔پرویزرشید کی جانب سےکاغذات جنرل نشست کیلئےجمع کرائے گئےتھے،جب کہ بیان حلفی پرٹیکنوکریٹ کی نشست کا ذکر تھا۔
تحریک انصاف کی جانب سے اعتراضات ریٹرننگ افسر کو جمع کرائے گئے تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ایم پی اے زینب عمر نے اعتراضات اپنے وکیل رانا مدثر کے توسط سے اعتراضات دائر کیے تھے۔