ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کرپشن پرسيپشن (تاثر) انڈيکس 2020ء جاری کردیا گیا، شفافیت کے لحاظ سے پاکستان 4 پوائنٹس کی تنزلی سے 124ویں نمبر پر پہنچ گيا۔ رپورٹ بنانے کیلئے دنيا کے 13 اداروں سے ڈيٹا اکٹھا کيا گیا ليکن 4 بڑے اداروں ورلڈ بينک، ورلڈ اکنامک آرگنائزيشن، گلوبل انسائٹ اور اے ڈی بی کے اعداد و شمار 2018ء اور 2019ء کے استعمال کئے گئے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسيپشن (تاثر) انڈيکس 2020ء کی رپورٹ میں پرانے اعداد و شمار استعمال کردیئے۔ تفصيلات کے مطابق رپورٹ کیلئے دنيا کے 13 بڑے اداروں سے ڈيٹا اکھٹا کيا گيا، تاہم اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 4 بڑے اداروں ورلڈ بينک، ورلڈ اکنامک آرگنائزيشن، گلوبل انسائٹ اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک کا 19-2018ء کا ڈیٹا استعمال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سروے میں ورلڈ بينک، ورلڈ اکنامک آرگنائزيشن اور گلوبل انسائٹ کے اعداد و شمار 2019ء جبکہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کا ڈيٹا 2018ء کا نکلا۔
رپورٹ کے مطابق شفافیت کے لحاظ سے پاکستان 4 پوائنٹس کی تنزلی کے ساتھ 1024ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے، گزشتہ برس بھی پاکستان کی پوزیشن میں 3 درجے تنزلی ہوئی تھی۔