روس کی اپوزیشن لیڈر نیوالنی کے حامیوں کی طرف سے منگل کے روز اُن کے خلاف مقدمے کے آغاز پر ملک بھر میں مظاہروں کی کال دی تھی۔
دارالحکومت ماسکو اور دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں احتجاجی ریلی سے پہلے 5ہزار سے زائد کو زیر حراست لے لیا گیا۔
مظاہرے سے قبل ماسکو کی پولیس نے 7 میٹرو اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کیا تھا اور شہر کے مرکزی علاقوں کی طرف پیدل جانے والے لوگوں کی حرکت کو محدود کردیا تھا۔
اس موقع پر حکام کی طرف سے کئی دکانوں اور ریستورانوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا جب کہ شہر کے وسط میں ٹریفک کو بھی متبادل راستوں پر چلنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
دارالحکومت ماسکو اور دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرس برگ میں احتجاجی ریلی سے پہلے 5ہزار سے زائد افراد زیر حراست ہیں۔ یہ مظاہرے نیوالنی کی حال ہی میں جرمنی سے روس واپسی پر گرفتاری کے بعد سے ہی جاری ہیں۔
اس سے قبل نیوالنی پر گزشتہ سال اگست میں زہر کے ذریعے جان لیوا حملہ کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے انہیں علاج کے لیے جرمنی منتقل کیا گیا تھا۔
نیوالنی کو محکمہ جیل کی درخواست پر وطن واپسی پر ہی گرفتار کر لیا گیا تھا جس کا الزام تھا کہ نیوالنی نے 2014 میں منی لانڈرنگ کیس میں معطل کی جانے والی ساڑھے 3 سال قید کی سزا کے عوض عائد کی جانے والی شرائط پوری نہیں کیں۔
نیوالنی کا یہ مؤقف رہا ہے کہ اُن پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر قائم کیے جاتے رہے ہیں۔