مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری اینتھونیو بلنکن نے مقتول امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم احمد عمر شیخ سمیت دیگر ملزمان کی سپریم کورٹ آف پاکستان سے رہائی کے احکامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی خارجہ سیکریٹری کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مقتول صحافی کے اغوا اور قتل پر انصاف چاہتے ہیں۔ ملوث افراد کو بری کرنے کے فیصلے پر تشویش ہے۔ امریکا ماضی میں احمد عمر شیخ کی پاکستانی حکام کی جانب سے گرفتاری کے عمل کو سراہتا ہے۔ اس موقع پر پاکستانی حکام سے اپیل کرتے ہوئے امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فیصلہ پر نظرثانی کرے تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔
امریکا کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کی اعلیٰ عدالت کی طرف سے صحافی ڈینئل پرل کے قتل کے مقدمے میں رہا ہونے والے مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کے خلاف امریکہ میں مقدمہ چلانے پر تیار ہے۔ ہم ڈینئل پرل کے خاندان کے لیے انصاف کے حصول اور دہشت گردوں کے احتساب کے لیے پرعزم ہیں۔
جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں، کہیں بھی دہشت گردی کا شکار بننے والے افراد کی دل آزاری ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے 28 جنوری بروز جمعرات امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم احمد عمر شیخ سمیت دیگر ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تین رکنی بینچ میں ایک جج نے عدالتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔
جمعرات 28 جنوری کو ہونے والی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے حساس معلومات کا سربمہر لفافے کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ احمد عمر شیخ کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں۔ شواہد موجود ہیں لیکن ایسے نہیں کہ عدالت میں ثابت کرسکیں، ریاست کیخلاف جنگ کرنے والا ملک دشمن ہوتا ہے۔