ماہرین کے مطابق بٹ کوائن تمام اثاثوں میں سب سے غیر مستحکم اثاثہ ہے، اس کی قدر میں صرف 4 ماہ میں 400 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جنوری میں متعدد بار بٹ کوائن کریش ہوئی۔ کچھ عالمی سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن کی تجارت میں سٹے بازی کو 2000ء کے ’’ڈاٹ کام ببل‘‘ کے انجام سے تشبیہ دی ہے جبکہ پوری دنیا کے مالیاتی ریگولیٹرز نے کرپٹو کرنسیوں کیلئے سخت ضوابط کا مطالبہ کیا ہے۔
ان سارے اتار چڑھاؤ نے سرمایہ کار کے ذہن میں یہ سوال چھوڑ دیا ہے کہ آیا بٹ کوائن کی قیمت مستحکم رہے گی یا اس سے بھی زیادہ گر جائے گی۔ اس ویڈیو میں، سماء منی کے ایڈیٹر فاروق بلوچ نے بٹ کوائن کے نہ سمجھ آنے والے معاملے کی وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے۔